یہ مری روح میں گونجتا کون ہے

یہ مری روح میں گونجتا کون ہے
بند گنبد میں مثلِ صدا کون ہے
کون سبزے کی صورت میں پامال ہے
سرو بن کر چمن میں کھڑ ا کون ہے
کس سے چھپ چھپ کے ملنے کو جاتی ہے تو
جنگلوں میں ، بتا اے صبا، کون ہے
پھول کھلنے کی کوشش سے اُکتا گئے
آنکھ بھر کر انہیں دیکھتا کون ہے
بے دلی سے کہاں ہاتھ آتے ہیں ہم
دل لگا کر ہمیں ڈھونڈتا کون ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں