جہاد

فتوي ہے شيخ کا يہ زمانہ قلم کا ہے
دنيا ميں اب رہي نہيں تلوار کارگر
ليکن جناب شيخ کو معلوم کيا نہيں؟
مسجد ميں اب يہ وعظ ہے بے سود و بے اثر
تيغ و تفنگ دست مسلماں ميں ہے کہاں
ہو بھي، تو دل ہيں موت کي لذت سے بے خبر
کافر کي موت سے بھي لرزتا ہو جس کا دل
کہتا ہے کون اسے کہ مسلماں کي موت مر
تعليم اس کو چاہيے ترک جہاد کي
دنيا کو جس کے پنجہ خونيں سے ہو خطر
باطل کي فال و فر کي حفاظت کے واسطے
يورپ زرہ ميں ڈوب گيا دوش تا کمر
ہم پوچھتے ہيں شيخ کليسا نواز سے
مشرق ميں جنگ شر ہے تو مغرب ميں بھي ہے شر
حق سے اگر غرض ہے تو زيبا ہے کيا يہ بات
اسلام کا محاسبہ، يورپ سے درگزر!

3 تبصرے:

  1. Sharjeel Azaz Sharji ایک بدنام_ زمانہ غزل_______

    عشق کر کے مکر گئی ہوگی
    وہ تو لڑکی ہے ڈر گئی ہوگی

    عادتیں سب خراب کر کے مری
    آپ وہ خود سدھر گئی ہوگی

    کر کے وعدے بھلا دیئے ہوں گے
    کھا کے قسمیں مکر گئی ہوگی

    اس کی بس اک ادا ہی محفل میں
    سب کو دیوانہ کر گئی ہوگی

    روبرو ہے پر اشتیاق نہیں
    نیت_شوق بھر گئی ہوگی

    میں تھا پتھر وہ کانچ کی گڑیا
    ٹوٹ کر ہی بکھر گئی ہوگی

    میں جو شرجیل اس سے بچھڑا ہوں
    وہ تو جیتے جی مر گئی ہوگی

    شرجیل اعزاز شرجی

    *Ishq kr k Mukar Gayi Ho Gyi......*
    *Wo Tou Larki Ha Dar Gayi Ho Gyi......*

    *Aadatain Sb Kharab Kr K Meri.....*
    *Ap Wo Khud Sudhar Gayi Ho Gyi.....*

    *Kr k Wady Bhola Diye Hon Gy....*
    *Kha K Qasmain Mukar Gayi Ho Gyi.....*

    *Us Ki Bas Ek Aada Hi Mehfil Me...*
    *Sb Ko dewana Kr Gayi Ho Gyi....*

    *Ro-Ba-Ro Hy Par ishtiyaq Nahi...*
    *Niyat _ E Shoq bhar Gayi Ho Gyi....*

    *Ma Tha Pathar Wo Ki Gurya....*
    *Toot Kr Hi bikhar Gayi Ho Gyi...*

    *Ma Jo Sharjeel Us Sy Bichra Hon...*
    *Wo Tou jety Jee Mar Gyi Ho Gyi....*

    *Sharjeel Azaz Sharji*

    جواب دیںحذف کریں