اُن سے نین ملا کے دیکھو

اُن سے نین ملا کے دیکھو

یہ دھوکا بھی کھا کے دیکھو

دوری میں کیا بھید چھپا ہے

اس کا کھوج لگا کے دیکھو

کسی اکیلی شام کی چپ میں

گیت پرانے گا کے دیکھو

آج کی رات بہت کالی ہے

سوچ کے دیپ جلا کے دیکھو

دل کا گھر سنسان پڑا ہے

دکھ کی دھوم مچا کے دیکھو

جاگ جاگ کر عمر کٹی ہے

نیند کے دوار سے جا کے دیکھو

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں