ہر رات تیری یاد کو سینے سے نکالا
جیسے کسی مورت کو دفینے سے نکالا
اک خواہشِ ناکام کو اس کو چۂ دل سے
بدلے تیرے تیور تو قرینے سے نکالا
پاؤں تری دہلیز پے رکھنے کے سزاوار
تونے جنہیں تکریم کے زینے سے نکالا
سکہ نہیں چلتا تری سرکار میں ورنہ
کیا کیا نہ ہنر ہم نے خزینے سے نکالا
ہم ایسے برے کیا تھے کے نفرت نہ محبت
رکھّا نہ کبھی پاس نہ سینے سے نکالا
ٹھوکر میں طلب کی رہے ہر عمر میں ہم جان
یو ں جیت کے مفہوم کو جینے سے نکالا
Best Urdu Shayari Collection
جواب دیںحذف کریںhttps://zgpoetry.blogspot.com/
بہت عمدہ
جواب دیںحذف کریںبہت خوب۔۔
جواب دیںحذف کریںواہ۔
جواب دیںحذف کریںآج معلوم ہوا کہ اوریا مقبول جان صاحب شاعر بھی ہیں۔
یہ تبصرہ مصنف کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔
جواب دیںحذف کریںwww.deeppoetryhub.com
جواب دیںحذف کریںبہت اعلیٰ
جواب دیںحذف کریںاردو میں مکمّل بلاگنگ سیکھے اور آن لائن پیسے کمائیں
it was very pleasure for me to read your poetry
جواب دیںحذف کریں