اداسیوں کا سماں محفلوں میں چھوڑ گئی - ناصر کاظمی

اداسیوں کا سماں محفلوں میں چھوڑ گئی
بہار ایک خلش سی دلوں میں چھوڑ گئی
بچھڑ کے تجھ سے ہزاروں طرف خیال گیا
تری نظر مجھے کن منزلوں میں چھوڑ گئی
کہاں سے لائیے اب اُس نگاہ کو ناصر
جو ناتمام امنگیں دلوں میں چھوڑ گئی

ناصر کاظمی
ناصر کاظمی


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں